ٹپکتے شعلوں کی برسات میں نہاؤں گا

ٹپکتے شعلوں کی برسات میں نہاؤں گا

اب آ گیا ہوں تو اس شہر سے نہ جاؤں گا

کشش ہے گھر میں نہ باہر کی رونقیں باقی

یونہی رہا تو کہاں جا کے مسکراؤں گا

یہ گیلی گیلی سی خوشبو یہ نرم نرم نگاہ

تمہارے پاس رہا میں تو بھیگ جاؤں گا

بسا سکو تو بسا لو مجھے خیالوں میں

کہ اس دیار میں دوبارہ میں نہ آؤں گا

قدم سمیٹ کے چلنا بھی سیکھ جاؤ گے

تمہیں میں گاؤں کی پگڈنڈیاں دکھاؤں گا

چلا تھا ڈھونڈنے میں زندگی کی بنیادیں

پتہ نہ تھا کہ خود اپنا پتہ نہ پاؤں گا

نہ ہوں گا میں تو مری داستان ہوگی نظرؔ

زمیں پہ دھوپ کی صورت میں پھیل جاؤں گا

(921) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tapakte Shoalon Ki Barsat Mein Nahaunga In Urdu By Famous Poet Badnam Nazar. Tapakte Shoalon Ki Barsat Mein Nahaunga is written by Badnam Nazar. Enjoy reading Tapakte Shoalon Ki Barsat Mein Nahaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badnam Nazar. Free Dowlonad Tapakte Shoalon Ki Barsat Mein Nahaunga by Badnam Nazar in PDF.