آنکھیں میری کیا ڈھونڈتی ہیں

آنکھیں میری کیا ڈھونڈھتی ہیں

پانی میں یا چٹانوں میں

شبنم کے ننھے قطروں میں

بارودی دہکتے شعلوں میں

گلزاروں میں

یا بنجر ریگستانوں میں

محفل میں تنہائی میں

دوسروں کی انگنائی میں

نظموں کے تیکھا پن میں

غزلوں کی رعنائی میں

میخوانوں کے بند کواڑوں کے پیچھے

مندر میں چڑھائے پھولوں میں

مسجد کے خالی مصلیٰ پر

مرگھٹ میں قبرستانوں میں

بازاروں میں ویرانوں میں

دشت سے کانپتے ہونٹوں پر

وحشت سے لپکتے جذبوں پر

بوسیدہ کچی کھولی میں

اونچے اونچے ایوانوں میں

منصف کے پھسلتے قلموں پر

ملزم کی لرزتی سانسوں میں

انصاف کی اندھی دیوی میں

یا جھول رہے میزانوں میں

بچوں کی تڑپتی لاشوں میں

ماؤں کی بھی ممتا میں

آنکھیں میری اسی چہرے کی متلاشی ہیں

جس چہرے میں وہ رہتی تھیں

وہ چہرہ جو اب خود کو بھی پہچاننے سے قاصر ہے نظرؔ

آنکھیں اس کو کیا ڈھونڈیں گی

(761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhen Meri Kya DhunDti Hain In Urdu By Famous Poet Badnam Nazar. Aankhen Meri Kya DhunDti Hain is written by Badnam Nazar. Enjoy reading Aankhen Meri Kya DhunDti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Badnam Nazar. Free Dowlonad Aankhen Meri Kya DhunDti Hain by Badnam Nazar in PDF.