یا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتا

یا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتا

یا مرا تاج گدایانہ بنایا ہوتا

اپنا دیوانہ بنایا مجھے ہوتا تو نے

کیوں خرد مند بنایا نہ بنایا ہوتا

خاکساری کے لیے گرچہ بنایا تھا مجھے

کاش خاک در جانانہ بنایا ہوتا

نشۂ عشق کا گر ظرف دیا تھا مجھ کو

عمر کا تنگ نہ پیمانہ بنایا ہوتا

دل صد چاک بنایا تو بلا سے لیکن

زلف مشکیں کا ترے شانہ بنایا ہوتا

صوفیوں کے جو نہ تھا لائق صحبت تو مجھے

قابل جلسۂ رندانہ بنایا ہوتا

تھا جلانا ہی اگر دورئ ساقی سے مجھے

تو چراغ در مے خانہ بنایا ہوتا

شعلۂ حسن چمن میں نہ دکھایا اس نے

ورنہ بلبل کو بھی پروانہ بنایا ہوتا

روز معمورۂ دنیا میں خرابی ہے ظفرؔ

ایسی بستی کو تو ویرانہ بنایا ہوتا

(2820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ya Mujhe Afsar-e-shahana Banaya Hota In Urdu By Famous Poet Bahadur Shah Zafar. Ya Mujhe Afsar-e-shahana Banaya Hota is written by Bahadur Shah Zafar. Enjoy reading Ya Mujhe Afsar-e-shahana Banaya Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bahadur Shah Zafar. Free Dowlonad Ya Mujhe Afsar-e-shahana Banaya Hota by Bahadur Shah Zafar in PDF.