دل خوں ہے غم سے اور جگر یک نشد دو شد

دل خوں ہے غم سے اور جگر یک نشد دو شد

لب خشک ہیں تو چشم ہے تر یک نشد دو شد

رسوا تو نالہ کر کے ہوئے لیکن اس نے یار

دل میں ترے کیا نہ اثر یک نشد دو شد

اول تو ہم کو طاقت پرواز ہی نہ تھی

تس پر بریدہ ہو گئے پر یک نشد دو شد

پایا نہ ہم نے سود محبت میں یار کی

اس پر بھی پہنچتا ہے ضرر یک نشد دو شد

چھڑکا مرے جگر پہ نمک غیر سے رہا

پیوستہ مثل شیر و شکر یک نشد دو شد

آوارہ‌ جوں صبا ہوں پر اب جستجوئے یار

رکھتی ہے مجھ کو خاک بسر یک نشد دو شد

مشکل تھا دیکھنا ہی ترا تس پہ روز وصل

لائی نہ چشم تاب نظر یک نشد دو شد

نالاں ہم اپنے اشک کے ہاتھوں تھے اب بقاؔ

بہنے لگیں ہیں لخت جگر یک نشد دو شد

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil KHun Hai Gham Se Aur Jigar Yak Na-shud Do Shud In Urdu By Famous Poet Baqaullah 'Baqa'. Dil KHun Hai Gham Se Aur Jigar Yak Na-shud Do Shud is written by Baqaullah 'Baqa'. Enjoy reading Dil KHun Hai Gham Se Aur Jigar Yak Na-shud Do Shud Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqaullah 'Baqa'. Free Dowlonad Dil KHun Hai Gham Se Aur Jigar Yak Na-shud Do Shud by Baqaullah 'Baqa' in PDF.