جو جہاں کے آئنہ ہیں دل انہوں کے سادہ ہیں

جو جہاں کے آئنہ ہیں دل انہوں کے سادہ ہیں

دل میں جا دینے کو وہ ہر ایک کے آمادہ ہیں

قتل سے عاشق کے تو نے اب تو کھائی ہے قسم

آخر اے قاتل یہ باتیں پیش پا افتادہ ہیں

کل کے دن جو گرد مے خانے کے پھرتے تھے خراب

آج مسجد میں جو دیکھا صاحب سجادہ ہیں

بند میں مطلق جو مجھ کو خطرۂ صیاد ہو

ہوں اسیر دام پر وضعیں مری آزادہ ہیں

راہ پیمایان اقلیم عدم سے یادگار

دامن صحرا میں اب باقی نقوش جادہ ہیں

چشم ساقی کے لیے ہیں تیغ ابرو دوش پر

لگ نہ چل ان سے بقاؔ یہ ترک مست بادہ ہیں

(685) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Jahan Ke Aaina Hain Dil Unhon Ke Sada Hain In Urdu By Famous Poet Baqaullah 'Baqa'. Jo Jahan Ke Aaina Hain Dil Unhon Ke Sada Hain is written by Baqaullah 'Baqa'. Enjoy reading Jo Jahan Ke Aaina Hain Dil Unhon Ke Sada Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqaullah 'Baqa'. Free Dowlonad Jo Jahan Ke Aaina Hain Dil Unhon Ke Sada Hain by Baqaullah 'Baqa' in PDF.