ایسا وار پڑا سر کا

ایسا وار پڑا سر کا

بھول گئے رستہ گھر کا

زیست چلی ہے کس جانب

لے کاسہ کاسہ مر کا

کیا کیا رنگ بدلتا ہے

وحشی اپنے اندر کا

دل سے نکل کر دیکھو تو

کیا عالم ہے باہر کا

سر پر ڈالی سرسوں کی

پاؤں میں کانٹا کیکر کا

کون صدف کی بات کرے

نام بڑا ہے گوہر کا

دن ہے سینے کا گھاؤ

رات ہے کانٹا بستر کا

اب تو وہ جی سکتا ہے

جس کا دل ہو پتھر کا

چھوڑو شعر اٹھو باقیؔ

وقت ہوا ہے دفتر کا

(708) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisa War PaDa Sar Ka In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Aisa War PaDa Sar Ka is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Aisa War PaDa Sar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Aisa War PaDa Sar Ka by Baqi Siddiqui in PDF.