دل جنس محبت کا خریدار نہیں ہے

دل جنس محبت کا خریدار نہیں ہے

پہلی سی وہ اب صورت بازار نہیں ہے

ہر بار وہی سوچ وہی زہر کا ساغر

اس پر یہ ستم جرأت انکار نہیں ہے

کچھ اٹھ کے بگولوں کی طرح ہو گئے رقصاں

کچھ کہتے رہے راستہ ہموار نہیں ہے

دل ڈوب گیا لذت آغوش سحر میں

بیدار ہے اس طرح کہ بیدار نہیں ہے

ہم اس سے متاع دل و جاں مانگ رہے ہیں

جو ایک تبسم کا روادار نہیں ہے

یہ سر سے نکلتی ہوئی لوگوں کی فصیلیں

دل سے مگر اونچی کوئی دیوار نہیں ہے

دم سادھ کے بیٹھا ہوں اگرچہ مرے سر پر

اک شاخ ثمر دار ہے تلوار نہیں ہے

دم لو نہ کہیں دھوپ میں چلتے رہو باقیؔ

اپنے لیے یہ سایۂ اشجار نہیں ہے

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jins-e-mohabbat Ka KHaridar Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Dil Jins-e-mohabbat Ka KHaridar Nahin Hai is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Dil Jins-e-mohabbat Ka KHaridar Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Dil Jins-e-mohabbat Ka KHaridar Nahin Hai by Baqi Siddiqui in PDF.