ان کا یا اپنا تماشا دیکھو

ان کا یا اپنا تماشا دیکھو

جو دکھاتا ہے زمانہ دیکھو

وقت کے پاس ہیں کچھ تصویریں

کوئی ڈوبا ہے کہ ابھرا دیکھو

رنگ ساحل کا نکھر آئے گا

دو گھڑی جانب دریا دیکھو

تلملا اٹھا گھنا سناٹا

پھر کوئی نیند سے چونکا دیکھو

ہم سفر غیر ہوئے جاتے ہیں

فاصلہ رہ گیا کتنا دیکھو

برف ہو جاتا ہے صدیوں کا لہو

ایک ٹھہرا ہوا لمحہ دیکھو

رنگ اڑتے ہیں تبسم کی طرح

آئنہ خانوں کا دعویٰ دیکھو

دل کی بگڑی ہوئی صورت ہے یہاں

اب کوئی اور خرابہ دیکھو

یا کسی پردے میں گم ہو جاؤ

یا اٹھا کر کوئی پردا دیکھو

دوستی خون جگر چاہتی ہے

کام مشکل ہے تو رستہ دیکھو

سادہ کاغذ کی طرح دل چپ ہے

حاصل رنگ تمنا دیکھو

یہی تسکین کی صورت ہے تو پھر

چار دن غم کو بھی اپنا دیکھو

غم گساروں کا سہارا کب تک

خود پہ بھی کر کے بھروسا دیکھو

اپنی نیت پہ نہ جاؤ باقیؔ

رخ زمانے کی ہوا کا دیکھو

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Un Ka Ya Apna Tamasha Dekho In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Un Ka Ya Apna Tamasha Dekho is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Un Ka Ya Apna Tamasha Dekho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Un Ka Ya Apna Tamasha Dekho by Baqi Siddiqui in PDF.