یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیں

یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیں

اپنی زنجیر ہلا دیتے ہیں

پہلے ہر بات پہ ہم سوچتے تھے

اب فقط ہاتھ اٹھا دیتے ہیں

قافلہ آج کہاں ٹھہرے گا

کیا خبر آبلہ پا دیتے ہیں

بعض اوقات ہوا کے جھونکے

لو چراغوں کی بڑھا دیتے ہیں

دل میں جب بات نہیں رہ سکتی

کسی پتھر کو سنا دیتے ہیں

ایک دیوار اٹھانے کے لیے

ایک دیوار گرا دیتے ہیں

سوچتے ہیں سر ساحل باقیؔ

یہ سمندر ہمیں کیا دیتے ہیں

(1051) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Bhi Hone Ka Pata Dete Hain In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Yun Bhi Hone Ka Pata Dete Hain is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Yun Bhi Hone Ka Pata Dete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Yun Bhi Hone Ka Pata Dete Hain by Baqi Siddiqui in PDF.