وہ مقام دل و جاں کیا ہوگا

وہ مقام دل و جاں کیا ہوگا

تو جہاں آخری پردا ہوگا

منزلیں راستہ بن جاتی ہیں

ڈھونڈنے والوں نے دیکھا ہوگا

سائے میں بیٹھے ہوئے سوچتے ہیں

کون اس دھوپ میں چلتا ہوگا

تیری ہر بات پہ چپ رہتے ہیں

ہم سا پتھر بھی کوئی کیا ہوگا

ابھی دل پر ہیں جہاں کی نظریں

آئنہ اور بھی دھندلا ہوگا

راز سر بستہ ہے محفل تیری

جو سمجھ لے گا وہ تنہا ہوگا

اس طرح قطع تعلق نہ کرو

اس طرح اور بھی چرچا ہوگا

بعد مدت کے چلے دیوانے

کیا ترے شہر کا نقشہ ہوگا

سب کا منہ تکتے ہیں یوں ہم جیسے

کوئی تو بات سمجھتا ہوگا

پھول یہ سوچ کے کھل اٹھتے ہیں

کوئی تو دیدۂ بینا ہوگا

خود سے ہم دور نکل آئے ہیں

تیرے ملنے سے بھی اب کیا ہوگا

ہم ترا راستہ تکتے ہوں گے

اور تو سامنے بیٹھا ہوگا

خود کو یاد آنے لگے ہم باقیؔ

پھر کسی بات پہ جھگڑا ہوگا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Maqam-e-dil-o-jaan Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. Wo Maqam-e-dil-o-jaan Kya Hoga is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading Wo Maqam-e-dil-o-jaan Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad Wo Maqam-e-dil-o-jaan Kya Hoga by Baqi Siddiqui in PDF.