گھٹتی بڑھتی روشنیوں نے مجھے سمجھا نہیں

گھٹتی بڑھتی روشنیوں نے مجھے سمجھا نہیں

میں کسی پتھر کسی دیوار کا سایا نہیں

جانے کن رشتوں نے مجھ کو باندھ رکھا ہے کہ میں

مدتوں سے آندھیوں کی زد میں ہوں بکھرا نہیں

زندگی بپھرے ہوئے دریا کی کوئی موج ہے

اک دفعہ دیکھا جو منظر پھر کبھی دیکھا نہیں

ہر طرف بکھری ہوئی ہیں آئینے کی کرچیاں

ریزہ ریزہ عکس ہیں سالم کوئی چہرا نہیں

کہتے کہتے کچھ بدل دیتا ہے کیوں باتوں کا رخ

کیوں خود اپنے آپ کے بھی ساتھ وہ سچا نہیں

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

GhaTti BaDhti Raushniyon Ne Mujhe Samjha Nahin In Urdu By Famous Poet Bashar Nawaz. GhaTti BaDhti Raushniyon Ne Mujhe Samjha Nahin is written by Bashar Nawaz. Enjoy reading GhaTti BaDhti Raushniyon Ne Mujhe Samjha Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashar Nawaz. Free Dowlonad GhaTti BaDhti Raushniyon Ne Mujhe Samjha Nahin by Bashar Nawaz in PDF.