وہ چاندنی کا بدن خوشبوؤں کا سایا ہے

وہ چاندنی کا بدن خوشبوؤں کا سایا ہے

بہت عزیز ہمیں ہے مگر پرایا ہے

اتر بھی آؤ کبھی آسماں کے زینے سے

تمہیں خدا نے ہمارے لیے بنایا ہے

کہاں سے آئی یہ خوشبو یہ گھر کی خوشبو ہے

اس اجنبی کے اندھیرے میں کون آیا ہے

مہک رہی ہے زمیں چاندنی کے پھولوں سے

خدا کسی کی محبت پہ مسکرایا ہے

اسے کسی کی محبت کا اعتبار نہیں

اسے زمانے نے شاید بہت ستایا ہے

تمام عمر مرا دل اسی دھوئیں میں گھٹا

وہ اک چراغ تھا میں نے اسے بجھایا ہے

(2059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Chandni Ka Badan KHushbuon Ka Saya Hai In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Wo Chandni Ka Badan KHushbuon Ka Saya Hai is written by Bashir Badr. Enjoy reading Wo Chandni Ka Badan KHushbuon Ka Saya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Wo Chandni Ka Badan KHushbuon Ka Saya Hai by Bashir Badr in PDF.