مرے بدن میں چھپی آگ کو ہوا دے گا

مرے بدن میں چھپی آگ کو ہوا دے گا

وہ جسم پھول ہے لیکن مجھے جلا دے گا

تمہارے مہرباں ہاتھوں کو میرے شانے سے

مجھے گماں بھی نہ تھا وقت یوں ہٹا دے گا

ہے اور کون مرے گھر میں یہ سوال نہ کر

مرا جواب ترا رنگ رخ اڑا دے گا

چلے بھی آؤ کہ یہ ڈوبتا ہوا سورج

چراغ جلنے سے پہلے مجھے بجھا دے گا

کھڑے ہوئے ہیں یہاں تو بلند ہمت لوگ

تھکے ہوؤں کو بھلا کون راستہ دے گا

دروں کو بند کرو ورنہ آندھیوں کا یہ زور

تمہارے کچے گھروں کی چھتیں اڑا دے گا

جہاں سب اپنے ہی دامن کو دیکھتے ہوں بشیرؔ

اس انجمن میں بھلا کون کس کو کیا دے گا

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Badan Mein Chhupi Aag Ko Hawa Dega In Urdu By Famous Poet Bashir Farooqi. Mere Badan Mein Chhupi Aag Ko Hawa Dega is written by Bashir Farooqi. Enjoy reading Mere Badan Mein Chhupi Aag Ko Hawa Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Farooqi. Free Dowlonad Mere Badan Mein Chhupi Aag Ko Hawa Dega by Bashir Farooqi in PDF.