ان کہی کو کہی بنانا ہے

ان کہی کو کہی بنانا ہے

اعتبار سخن بڑھانا ہے

میرے اندر کا پانچواں موسم

کس نے دیکھا ہے کس نے جانا ہے

ڈگڈگی ہی نہیں بجانی مجھے

عشق کو ناچ بھی سکھانا ہے

تم جو اتنا اٹھا رہے ہو مجھے

کس کنویں میں مجھے گرانا ہے

رات کو روز ڈوب جاتا ہے

چاند کو تیرنا سکھانا ہے

ہجر میں نیند کیوں نہیں آتی

ہجر کا زائچہ بنانا ہے

میں وہ بوسیدہ قبر ہوں بیدلؔ

دفن جس میں مرا زمانہ ہے

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

An-kahi Ko Kahi Banana Hai In Urdu By Famous Poet Bedil Haidri. An-kahi Ko Kahi Banana Hai is written by Bedil Haidri. Enjoy reading An-kahi Ko Kahi Banana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedil Haidri. Free Dowlonad An-kahi Ko Kahi Banana Hai by Bedil Haidri in PDF.