رہنے دے رتجگوں میں پریشاں مزید اسے

رہنے دے رتجگوں میں پریشاں مزید اسے

لگنے دے ایک اور بھی ضرب شدید اسے

جی ہاں وہ اک چراغ جو سورج تھا رات کا

تاریکیوں نے مل کے کیا ہے شہید اسے

فاقے نہ جھگیوں سے سڑک پر نکل پڑیں

آفت میں ڈال دے نہ یہ بحران عید اسے

فرط خوشی سے وہ کہیں آنکھیں نہ پھوڑ لے

آرام سے سناؤ سحر کی نوید اسے

ہر چند اپنے قتل میں شامل وہ خود بھی تھا

پھر بھی گواہ مل نہ سکے چشم دید اسے

بازار اگر ہے گرم تو کرتب کوئی دکھا

سب گاہکوں سے آنکھ بچا کر خرید اسے

مدت سے پی نہیں ہے تو پھر فائدہ اٹھا

وہ چل کے آ گیا ہے تو کر لے کشید اسے

مشکوک اگر ہے خط کی لکھائی تو کیا ہوا

جعلی بنا کے بھیج دے تو بھی رسید اسے

(839) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rahne De Ratjagon Mein Pareshan Mazid Use In Urdu By Famous Poet Bedil Haidri. Rahne De Ratjagon Mein Pareshan Mazid Use is written by Bedil Haidri. Enjoy reading Rahne De Ratjagon Mein Pareshan Mazid Use Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedil Haidri. Free Dowlonad Rahne De Ratjagon Mein Pareshan Mazid Use by Bedil Haidri in PDF.