ہم چٹانوں کی طرح ساحل پہ ڈھالے جائیں گے

ہم چٹانوں کی طرح ساحل پہ ڈھالے جائیں گے

پھر ہمیں سیلاب کے دھارے بہا لے جائیں گے

ایسی رت آئی اندھیرے بن گئے منبر کے بت

گنبد و محراب کیا جگنو بچا لے جائیں گے

پہلے سب تعمیر کروائیں گے کاغذ کے مکاں

پھر ہوا کے رخ پہ انگارے اچھالے جائیں گے

ہم وفاداروں میں ہیں اس کے مگر مشکوک ہیں

اک نہ اک دن اس کی محفل سے نکالے جائیں گے

جنگ میں لے جائیں گے سرحد پہ سب تیر و تفنگ

ہم تو اپنے ساتھ مٹی کی دعا لے جائیں گے

شہر کو تہذیب کے جھونکوں نے ننگا کر دیا

گاؤں کے سر کا دوپٹہ بھی اڑا لے جائیں گے

داستان عشق کو بیکلؔ نہ دے گیتوں کا روپ

دوست ہیں بے باک سب لہجے چرا لے جائیں گے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum ChaTanon Ki Tarah Sahil Pe Dhaale Jaenge In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Hum ChaTanon Ki Tarah Sahil Pe Dhaale Jaenge is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Hum ChaTanon Ki Tarah Sahil Pe Dhaale Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Hum ChaTanon Ki Tarah Sahil Pe Dhaale Jaenge by Bekal Utsahi in PDF.