تمنا بن گئی ہے مایۂ الزام کیا ہوگا

تمنا بن گئی ہے مایۂ الزام کیا ہوگا

مگر دل ہے ابھی تک تشنۂ پیغام کیا ہوگا

وہ بیتاب تماشہ ہی سہی اے تاب نظارہ

لرز اٹھتا ہے دل یہ سوچ کر انجام کیا ہوگا

یہاں جو کچھ بھی ہے وہ پرتو احساس ہے ساقی

بجز بادہ جواب گردش ایام کیا ہوگا

کبھی جس کے یقیں سے کائنات عشق روشن تھی

وہی اب ہے اسیر حلقۂ اوہام کیا ہوگا

جنون شوق کا عالم ہمہ مستی سہی لیکن

یہ عالم بھی جواب شوخی پیغام کیا ہوگا

چلے تو ہو مزاج یار کی پرسش کو اے بیکلؔ

مگر یہ سوچ لو انداز استفہام کیا ہوگا

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamanna Ban Gai Hai Maya-e-ilzam Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Tamanna Ban Gai Hai Maya-e-ilzam Kya Hoga is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Tamanna Ban Gai Hai Maya-e-ilzam Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Tamanna Ban Gai Hai Maya-e-ilzam Kya Hoga by Bekal Utsahi in PDF.