ہیں وصل میں شوخی سے پابند حیا آنکھیں

ہیں وصل میں شوخی سے پابند حیا آنکھیں

اللہ رے ظالم کی مظلوم نما آنکھیں

آفت میں پھنسائیں گی دیوانہ بنائیں گی

وہ غالیہ سا زلفیں وہ ہوش ربا آنکھیں

کیا جانیے کیا کرتا کیا دیکھتا کیا کہتا

زاہد کو بھی میری سی دیتا جو خدا آنکھیں

رحم ان کو نہ آیا تھا تو شرم ہی آ جاتی

بیداد کے شکوے پر جھکتیں تو ذرا آنکھیں

تم جان کو کھو بیٹھو یا آنکھوں کو رو بیٹھو

بیخودؔ نہ ملائیں گے وہ تم سے ذرا آنکھیں

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hain Wasl Mein ShoKHi Se Paband-e-haya Aankhen In Urdu By Famous Poet Bekhud Badayuni. Hain Wasl Mein ShoKHi Se Paband-e-haya Aankhen is written by Bekhud Badayuni. Enjoy reading Hain Wasl Mein ShoKHi Se Paband-e-haya Aankhen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Badayuni. Free Dowlonad Hain Wasl Mein ShoKHi Se Paband-e-haya Aankhen by Bekhud Badayuni in PDF.