اس بزم میں نہ ہوش رہے گا ذرا مجھے

اس بزم میں نہ ہوش رہے گا ذرا مجھے

اے شوق ہرزہ تاز کہاں لے چلا مجھے

یہ درد دل ہی زیست کا باعث ہے چارہ گر

مر جاؤں گا جو آئی موافق دوا مجھے

اس ذوق ابتلا کا مزہ اس کے دم سے ہے

سب کچھ ملا ملا ہو دل مبتلا مجھے

دیر و حرم کو دیکھ لیا خاک بھی نہیں

بس اے تلاش یار نہ در در پھرا مجھے

یہ دل سے دور ہو نہ دکھائے خدا وہ دن

ظالم ترا خیال ہے دل سے سوا مجھے

رنج و ملال و حسرت و ارمان و آرزو

جانے سے ایک دل کے بہت کچھ ملا مجھے

میں جانتا ہوں آپ ہیں مست اپنے حال میں

بیخودؔ نہیں ہے آپ سے مطلق گلا مجھے

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Bazm Mein Na Hosh Rahega Zara Mujhe In Urdu By Famous Poet Bekhud Badayuni. Is Bazm Mein Na Hosh Rahega Zara Mujhe is written by Bekhud Badayuni. Enjoy reading Is Bazm Mein Na Hosh Rahega Zara Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Badayuni. Free Dowlonad Is Bazm Mein Na Hosh Rahega Zara Mujhe by Bekhud Badayuni in PDF.