رقیبوں کا مجھ سے گلا ہو رہا ہے

رقیبوں کا مجھ سے گلا ہو رہا ہے

یہ کیا کر رہے ہو یہ کیا ہو رہا ہے

دعا کو نہیں راہ ملتی فلک کی

کچھ ایسا ہجوم بلا ہو رہا ہے

وہ جو کر رہے ہیں بجا کر رہے ہیں

یہ جو ہو رہا ہے بجا ہو رہا ہے

وہ نا آشنا بے وفا میری ضد سے

زمانے کا اب آشنا ہو رہا ہے

چھپائے ہوئے دل کو پھرتے ہیں بیخودؔ

کہ خواہاں کوئی دل ربا ہوا ہے

(931) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raqibon Ka Mujhse Gila Ho Raha Hai In Urdu By Famous Poet Bekhud Badayuni. Raqibon Ka Mujhse Gila Ho Raha Hai is written by Bekhud Badayuni. Enjoy reading Raqibon Ka Mujhse Gila Ho Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Badayuni. Free Dowlonad Raqibon Ka Mujhse Gila Ho Raha Hai by Bekhud Badayuni in PDF.