جتائے جاتے ہیں احسان بھی ستا کے مجھے

جتائے جاتے ہیں احسان بھی ستا کے مجھے

سکھا رہے ہیں وہ گویا چلن وفا کے مجھے

رکھا نہ ہم کو کہیں کا تری محبت نے

وہ کہہ رہے ہیں عدو سے سنا سنا کے مجھے

تمیز عشق و ہوس پیشتر نہ تھی ان کو

وہ اور ہو گئے مغرور آزما کے مجھے

شب وصال ادائیں بھی ہیں جفائیں بھی

دکھائے جاتے ہیں انداز کس بلا کے مجھے

جو سیر دیکھنی منظور ہے تمہیں بیخودؔ

بھڑا دو حضرت زاہد سے مے پلا کے مجھے

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jatae Jate Hain Ehsan Bhi Sata Ke Mujhe In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Jatae Jate Hain Ehsan Bhi Sata Ke Mujhe is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Jatae Jate Hain Ehsan Bhi Sata Ke Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Jatae Jate Hain Ehsan Bhi Sata Ke Mujhe by Bekhud Dehlvi in PDF.