رات بھر گردش تھی ان کے پاسبانوں کی طرح

رات بھر گردش تھی ان کے پاسبانوں کی طرح

پانو میں چکر تھا میرے آسمانوں کی طرح

دل میں ہیں لیکن انہیں دل سے غرض مطلب نہیں

اپنے گھر میں رہتے ہیں وہ مہمانوں کی طرح

دل کے دینے کا کہیں چرچا نہ کرنا دیکھنا

لے کے دل سمجھا رہے ہیں مہربانوں کی طرح

نام پر مرنے کے مرتے ہیں مگر مرتے نہیں

کون جی سکتا ہے ہم سے سخت جانوں کی طرح

دل جو کچھ کہتا ہے کرتے ہیں وہی بیخودؔ مگر

سن لیا کرتے ہیں سب کی بے زبانوں کی طرح

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Bhar Gardish Thi Un Ke Pasbanon Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Raat Bhar Gardish Thi Un Ke Pasbanon Ki Tarah is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Raat Bhar Gardish Thi Un Ke Pasbanon Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Raat Bhar Gardish Thi Un Ke Pasbanon Ki Tarah by Bekhud Dehlvi in PDF.