رخ پہ گیسو جو بکھر جائیں گے

رخ پہ گیسو جو بکھر جائیں گے

ہم اندھیرے میں کدھر جائیں گے

اپنے شانے پہ نہ زلفیں چھوڑو

دل کے شیرازے بکھر جائیں گے

یار آیا نہ اگر وعدے پر

ہم تو بے موت کے مر جائیں گے

اپنے ہاتھوں سے پلا دے ساقی

رند اک گھونٹ میں تر جائیں گے

قافلے وقت کے رفتہ رفتہ

کسی منزل پہ ٹھہر جائیں گے

مسکرانے کی ضرورت کیا ہے

مرنے والے یوں ہی مر جائیں گے

ہو نہ مایوس خدا سے بسملؔ

یہ برے دن بھی گزر جائیں گے

(1173) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RuKH Pe Gesu Jo Bikhar Jaenge In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. RuKH Pe Gesu Jo Bikhar Jaenge is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading RuKH Pe Gesu Jo Bikhar Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad RuKH Pe Gesu Jo Bikhar Jaenge by Bismil Azimabadi in PDF.