میں جب خود سے بچھڑتی ہوں

مری پلکوں پہ تابندہ

تری آنکھوں کے آنسو

مجھے تاریک راتوں میں

نئے رستے سجھاتے ہیں

وجودی واہموں کی سر زمینوں پر

میں جب خود سے بچھڑتی ہوں

چمکتی ریت کے ذروں کی صورت

جب بکھرتی ہوں

مجھے وہ اپنے نم سے جوڑ دیتے ہیں

مجھے خود سے ملاتے ہیں

میں جب دن کی بہت لمبی مسافت میں

اداسی کی تھکن سے چور ہوتی ہوں

اکیلے پن کی وحشت میں

بہت مجبور ہوتی ہوں

تو گہری ہانپتی شاموں کی دہلیزوں سے

وہ اکثر مجھے دھیرے سے

ماں! کہہ کر بلاتے ہیں

تری آنکھوں کے آنسو

مجھے کیسے انوکھے سلسلوں سے

جا ملاتے ہیں!!

(1043) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Jab KHud Se BichhaDti Hun In Urdu By Famous Poet Bushra Ejaz. Main Jab KHud Se BichhaDti Hun is written by Bushra Ejaz. Enjoy reading Main Jab KHud Se BichhaDti Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Ejaz. Free Dowlonad Main Jab KHud Se BichhaDti Hun by Bushra Ejaz in PDF.