ایک مدت سے اسے دیکھا نہیں

ایک مدت سے اسے دیکھا نہیں

اب مگر کاجل مرا بہتا نہیں

اک مرض میں مبتلا ہے دل مرا

کیا مرض ہے یہ پتہ چلتا نہیں

دوستی جب سے ہوئی تعبیر سے

خواب پیچھا ہی مرا کرتا نہیں

جی نہیں سکتا ہے وہ میرے بنا

اس قدر وشواس بھی اچھا نہیں

دور سے آواز دیتا ہے کوئی

اور میرے سامنے رستا نہیں

سارے موسم ایک جیسے ہو گئے

اب یہ دل ہنستا نہیں روتا نہیں

ڈایری پر آنکھ سے ٹپکا ہے کچھ

میں نے کوئی شعر تو لکھا نہیں

(1274) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Muddat Se Use Dekha Nahin In Urdu By Famous Poet Chandni Pandey. Ek Muddat Se Use Dekha Nahin is written by Chandni Pandey. Enjoy reading Ek Muddat Se Use Dekha Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandni Pandey. Free Dowlonad Ek Muddat Se Use Dekha Nahin by Chandni Pandey in PDF.