فضائے آدمیت کو سنورنے ہی نہیں دیتے

فضائے آدمیت کو سنورنے ہی نہیں دیتے

سیاست داں دلوں کے زخم بھرنے ہی نہیں دیتے

زمانہ وہ بھی تھا جب حادثے کا ڈر ستاتا تھا

مگر اب حادثے لوگوں کو ڈرنے ہی نہیں دیتے

کچھ ہم نے خواب ایسے پال رکھے ہیں کہ جو ہم کو

حقیقت کی زمیں پر پاؤں رکھنے ہی نہیں دیتے

یہ مانا عشق سے بنتی ہے جنت زندگی لیکن

مسائل زندگی سے عشق کرنے ہی نہیں دیتے

گزر گاہوں کے آگے منزلیں آواز دیتی ہیں

مگر ٹھہرے ہوئے لمحے گزرنے ہی نہیں دیتے

بشرؔ بے رحم ہیں یہ پربتوں جیسے اصول اپنے

کسی کے دل کی وادی میں اترنے ہی نہیں دیتے

(1078) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faza-e-adamiyat Ko Sanwarne Hi Nahin Dete In Urdu By Famous Poet Charan Singh Bashar. Faza-e-adamiyat Ko Sanwarne Hi Nahin Dete is written by Charan Singh Bashar. Enjoy reading Faza-e-adamiyat Ko Sanwarne Hi Nahin Dete Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Charan Singh Bashar. Free Dowlonad Faza-e-adamiyat Ko Sanwarne Hi Nahin Dete by Charan Singh Bashar in PDF.