انسان نہیں وہ جو گنہ گار نہیں ہیں

انسان نہیں وہ جو گنہ گار نہیں ہیں

وہ کون سا گلشن ہے جہاں خار نہیں ہیں

جو لوگ محبت میں گرفتار نہیں ہیں

وہ لوگ حقیقت کے پرستار نہیں ہیں

دنیا میں میسر ہے ابھی جنس محبت

صد حیف کہ پہلے سے خریدار نہیں ہیں

ٹوٹے ہیں نہ ٹوٹیں گے کبھی بوجھ سے غم کے

نازک ہیں مگر ریت کی دیوار نہیں ہیں

دل شوق سے دیں آپ مگر سوچ سمجھ کر

دنیا میں سبھی لوگ وفادار نہیں ہیں

جب عزم سفر کر ہی لیا آؤ چلیں ہم

طوفان کے تھمنے کے تو آثار نہیں ہیں

چڑھتا ہے کنولؔ کون صلیبوں پہ خوشی سے

سب لوگ مسیحا کے تو اوتار نہیں ہیں

(1292) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Insan Nahin Wo Jo Gunahgar Nahin Hain In Urdu By Famous Poet D. Raj Kanwal. Insan Nahin Wo Jo Gunahgar Nahin Hain is written by D. Raj Kanwal. Enjoy reading Insan Nahin Wo Jo Gunahgar Nahin Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by D. Raj Kanwal. Free Dowlonad Insan Nahin Wo Jo Gunahgar Nahin Hain by D. Raj Kanwal in PDF.