دنیا پتھر پھینک رہی ہے جھنجھلا کر فرزانوں پر

دنیا پتھر پھینک رہی ہے جھنجھلا کر فرزانوں پر

اب وہ کیا الزام دھرے گی ہم جیسے دیوانوں پر

دل کی کلیاں افسردہ سی ہر چہرہ مایوس مگر

باغ مہکتے دیکھ رہا ہوں گھاٹوں پر شمشانوں پر

پتھر دل ہیں لوگ یہاں کے یہ پتھر کیا پگھلیں گے

کس نے بارش ہوتے دیکھی تپتے ریگستانوں پر

جن کی ایک نظر کے بدلے ہم نے دنیا ٹھکرا دی

نام ہمارا سن کر رکھیں ہاتھ وہ اپنے کانوں پر

آہیں آنسو پیش کئے تو گھبرا کے منہ پھیر لیا

ان کو شاید غصہ آیا میرے ان نذرانوں پر

کیا تقدیر کا شکوہ یارو اپنی اپنی قسمت ہے

اپنا ہاتھ گیا ہے اکثر ٹوٹے سے پیمانوں پر

آج کنولؔ ہم کچھ بھی کہہ لیں بات مگر یہ سچی ہے

آج کا اک اک پل بھاری ہے پچھلے کئی زبانوں پر

(948) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duniya Patthar Phenk Rahi Hai Jhunjhla Kar Farzanon Par In Urdu By Famous Poet D. Raj Kanwal. Duniya Patthar Phenk Rahi Hai Jhunjhla Kar Farzanon Par is written by D. Raj Kanwal. Enjoy reading Duniya Patthar Phenk Rahi Hai Jhunjhla Kar Farzanon Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by D. Raj Kanwal. Free Dowlonad Duniya Patthar Phenk Rahi Hai Jhunjhla Kar Farzanon Par by D. Raj Kanwal in PDF.