ابھی ہماری محبت کسی کو کیا معلوم

ابھی ہماری محبت کسی کو کیا معلوم

کسی کے دل کی حقیقت کسی کو کیا معلوم

یقیں تو یہ ہے وہ خط کا جواب لکھیں گے

مگر نوشتۂ قسمت کسی کو کیا معلوم

بظاہر ان کو حیا دار لوگ سمجھے ہیں

حیا میں جو ہے شرارت کسی کو کیا معلوم

قدم قدم پہ تمہارے ہمارے دل کی طرح

بسی ہوئی ہے قیامت کسی کو کیا معلوم

یہ رنج و عیش ہوئے ہجر و وصل میں ہم کو

کہاں ہے دوزخ و جنت کسی کو کیا معلوم

جو سخت بات سنے دل تو ٹوٹ جاتا ہے

اس آئینے کی نزاکت کسی کو کیا معلوم

کیا کریں وہ سنانے کو پیار کی باتیں

انہیں ہے مجھ سے عداوت کسی کو کیا معلوم

خدا کرے نہ پھنسے دام عشق میں کوئی

اٹھائی ہے جو مصیبت کسی کو کیا معلوم

ابھی تو فتنے ہی برپا کئے ہیں عالم میں

اٹھائیں گے وہ قیامت کسی کو کیا معلوم

جناب داغؔ کے مشرب کو ہم سے تو پوچھو

چھپے ہوئے ہیں یہ حضرت کسی کو کیا معلوم

(1656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Hamari Mohabbat Kisi Ko Kya Malum In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Abhi Hamari Mohabbat Kisi Ko Kya Malum is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Abhi Hamari Mohabbat Kisi Ko Kya Malum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Abhi Hamari Mohabbat Kisi Ko Kya Malum by Dagh Dehlvi in PDF.