رنج کی جب گفتگو ہونے لگی

رنج کی جب گفتگو ہونے لگی

آپ سے تم تم سے تو ہونے لگی

چاہیئے پیغام بر دونوں طرف

لطف کیا جب دوبدو ہونے لگی

میری رسوائی کی نوبت آ گئی

ان کی شہرت کو بہ کو ہونے لگی

ہے تری تصویر کتنی بے حجاب

ہر کسی کے رو بہ رو ہونے لگی

غیر کے ہوتے بھلا اے شام وصل

کیوں ہمارے رو بہ رو ہونے لگی

ناامیدی بڑھ گئی ہے اس قدر

آرزو کی آرزو ہونے لگی

اب کے مل کر دیکھیے کیا رنگ ہو

پھر ہماری جستجو ہونے لگی

داغؔ اترائے ہوئے پھرتے ہیں آج

شاید ان کی آبرو ہونے لگی

(1625) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ranj Ki Jab Guftugu Hone Lagi In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Ranj Ki Jab Guftugu Hone Lagi is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Ranj Ki Jab Guftugu Hone Lagi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Ranj Ki Jab Guftugu Hone Lagi by Dagh Dehlvi in PDF.