بات میری کبھی سنی ہی نہیں

بات میری کبھی سنی ہی نہیں

جانتے وہ بری بھلی ہی نہیں

دل لگی ان کی دل لگی ہی نہیں

رنج بھی ہے فقط ہنسی ہی نہیں

لطف مے تجھ سے کیا کہوں زاہد

ہائے کم بخت تو نے پی ہی نہیں

اڑ گئی یوں وفا زمانے سے

کبھی گویا کسی میں تھی ہی نہیں

جان کیا دوں کہ جانتا ہوں میں

تم نے یہ چیز لے کے دی ہی نہیں

ہم تو دشمن کو دوست کر لیتے

پر کریں کیا تری خوشی ہی نہیں

ہم تری آرزو پہ جیتے ہیں

یہ نہیں ہے تو زندگی ہی نہیں

دل لگی دل لگی نہیں ناصح

تیرے دل کو ابھی لگی ہی نہیں

داغؔ کیوں تم کو بے وفا کہتا

وہ شکایت کا آدمی ہی نہیں

(1320) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Baat Meri Kabhi Suni Hi Nahin by Dagh Dehlvi in PDF.