عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا

عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا

کبھی جان صدقے ہوتی کبھی دل نثار ہوتا

کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتا

ترے دل پہ کاش ظالم مجھے اختیار ہوتا

جو تمہاری طرح تم سے کوئی جھوٹے وعدے کرتا

تمہیں منصفی سے کہہ دو تمہیں اعتبار ہوتا

غم عشق میں مزا تھا جو اسے سمجھ کے کھاتے

یہ وہ زہر ہے کہ آخر مے خوش گوار ہوتا

یہ مزہ تھا دل لگی کا کہ برابر آگ لگتی

نہ تجھے قرار ہوتا نہ مجھے قرار ہوتا

نہ مزا ہے دشمنی میں نہ ہے لطف دوستی میں

کوئی غیر غیر ہوتا کوئی یار یار ہوتا

ترے وعدے پر ستم گر ابھی اور صبر کرتے

اگر اپنی زندگی کا ہمیں اعتبار ہوتا

یہ وہ درد دل نہیں ہے کہ ہو چارہ ساز کوئی

اگر ایک بار مٹتا تو ہزار بار ہوتا

گئے ہوش تیرے زاہد جو وہ چشم مست دیکھی

مجھے کیا الٹ نہ دیتے جو نہ بادہ خوار ہوتا

مجھے مانتے سب ایسا کہ عدو بھی سجدے کرتے

در یار کعبہ بنتا جو مرا مزار ہوتا

تمہیں ناز ہو نہ کیونکر کہ لیا ہے داغؔ کا دل

یہ رقم نہ ہاتھ لگتی نہ یہ افتخار ہوتا

(2308) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajab Apna Haal Hota Jo Visal-e-yar Hota In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Ajab Apna Haal Hota Jo Visal-e-yar Hota is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Ajab Apna Haal Hota Jo Visal-e-yar Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Ajab Apna Haal Hota Jo Visal-e-yar Hota by Dagh Dehlvi in PDF.