دل چرا کر نظر چرائی ہے

دل چرا کر نظر چرائی ہے

لٹ گئے لٹ گئے دہائی ہے

ایک دن مل کے پھر نہیں ملتے

کس قیامت کی یہ جدائی ہے

اے اثر کر نہ انتظار دعا

مانگنا سخت بے حیائی ہے

میں یہاں ہوں وہاں ہے دل میرا

نارسائی عجب رسائی ہے

اس طرح اہل ناز ناز کریں

بندگی ہے کہ یہ خدائی ہے

پانی پی پی کے توبہ کرتا ہوں

پارسائی سی پارسائی ہے

وعدہ کرنے کا اختیار رہا

بات کرنے میں کیا برائی ہے

کب نکلتا ہے اب جگر سے تیر

یہ بھی کیا تیری آشنائی ہے

داغؔ ان سے دماغ کرتے ہیں

نہیں معلوم کیا سمائی ہے

(1102) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Chura Kar Nazar Churai Hai In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Dil Chura Kar Nazar Churai Hai is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Dil Chura Kar Nazar Churai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Dil Chura Kar Nazar Churai Hai by Dagh Dehlvi in PDF.