دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں

دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں

جانے والی چیز کا غم کیا کریں

ہم نے مر کر ہجر میں پائی شفا

ایسے اچھوں کا وہ ماتم کیا کریں

اپنے ہی غم سے نہیں ملتی نجات

اس بنا پر فکر عالم کیا کریں

ایک ساغر پر ہے اپنی زندگی

رفتہ رفتہ اس سے بھی کم کیا کریں

کر چکے سب اپنی اپنی حکمتیں

دم نکلتا ہو تو ہمدم کیا کریں

دل نے سیکھا شیوۂ بیگانگی

ایسے نامحرم کو محرم کیا کریں

معرکہ ہے آج حسن و عشق کا

دیکھیے وہ کیا کریں ہم کیا کریں

آئینہ ہے اور وہ ہیں دیکھیے

فیصلہ دونوں یہ باہم کیا کریں

آدمی ہونا بہت دشوار ہے

پھر فرشتے حرص آدم کیا کریں

تند خو ہے کب سنے وہ دل کی بات

اور بھی برہم کو برہم کیا کریں

حیدرآباد اور لنگر یاد ہے

اب کے دلی میں محرم کیا کریں

کہتے ہیں اہل سفارش مجھ سے داغؔ

تیری قسمت ہے بری ہم کیا کریں

(1068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Gaya Tumne Liya Hum Kya Karen In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Dil Gaya Tumne Liya Hum Kya Karen is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Dil Gaya Tumne Liya Hum Kya Karen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Dil Gaya Tumne Liya Hum Kya Karen by Dagh Dehlvi in PDF.