دل بے مدعا کا مدعا کیا

دل بے مدعا کا مدعا کیا

اسے یکساں روا کیا ناروا کیا

جنہیں ہر سانس بھی اک مرحلہ ہے

انہیں راس آئے دنیا کی ہوا کیا

کوئی سنتا نہیں ہے مفلسوں کی

غریبوں کا پیمبر کیا خدا کیا

نگاہ دوست میں جچتا نہیں جب

تو پھر میں کیا مرا ذہن رسا کیا

بڑا اچھا کیا آج آ گئے تم

چلو چھوڑو نہ آئے کل ہوا کیا

جو خود دست طلب پھیلا رہا ہو

سکھی بھی ہو تو اس کا آسرا کیا

اگر مجبور ہے جینے پر انساں

تو پھر کیسے کٹے یہ سوچنا کیا

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-be-muddaa Ka Muddaa Kya In Urdu By Famous Poet Davarka Das Shola. Dil-e-be-muddaa Ka Muddaa Kya is written by Davarka Das Shola. Enjoy reading Dil-e-be-muddaa Ka Muddaa Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Davarka Das Shola. Free Dowlonad Dil-e-be-muddaa Ka Muddaa Kya by Davarka Das Shola in PDF.