میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

میں نے جب سے چاہت کے جگنوؤں کو پالا ہے

زندگی کی وادی میں ہر طرف اجالا ہے

ہر طرف ہیں خوشبوئیں ہر طرف اجالا ہے

آج میرے آنگن میں کوئی آنے والا ہے

سرپھری ہواؤں سے خوف کھا نہیں سکتے

جن چراغ زادوں کو آندھیوں نے پالا ہے

اونچے رتبے والوں کو دیکھیے تو پامالی

مقبروں میں شاہوں کے مکڑیوں کا جالا ہے

آرتی اترتی ہے اہل زر کی پھولوں سے

مفلسی کے چہرے پر آنسوؤں کی مالا ہے

ناز کیا کرے دلدارؔ آتی جاتی سانسوں پر

زندگی جب انساں کی موت کا نوالہ ہے

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Jab Se Chahat Ke Jugnuon Ko Pala Hai In Urdu By Famous Poet Dildar Hashmi. Maine Jab Se Chahat Ke Jugnuon Ko Pala Hai is written by Dildar Hashmi. Enjoy reading Maine Jab Se Chahat Ke Jugnuon Ko Pala Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dildar Hashmi. Free Dowlonad Maine Jab Se Chahat Ke Jugnuon Ko Pala Hai by Dildar Hashmi in PDF.