جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا

جب کوئی زخم ابھرتا ہے کناروں جیسا

دل تڑپتا ہے مرا موج کے دھاروں جیسا

جب کوئی عکس چمکتا ہے ستاروں جیسا

میرا قد بھی نظر آتا ہے مناروں جیسا

تیرے ہی در پہ مجھے آ کے سکوں ملتا ہے

اک سہارا بھی نہیں تیرے سہاروں جیسا

آج بھی سب کے دلوں پہ ہے حکومت جس کی

وہ چٹائی پہ بھی لگتا ہے دلاروں جیسا

میرے ہی دم سے مہکتا ہے گلستاں پھر بھی

سب کی آنکھوں میں کھٹکتا ہوں میں خاروں جیسا

اب تو سوکھے ہوئے پتے ہی نظر آتے ہیں

میرے آنگن میں بہت کچھ تھا بہاروں جیسا

آئنہ کون دکھائے گا مجھے اے دلدارؔ

میرے دشمن کا بھی برتاؤ ہے یاروں جیسا

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Koi ZaKHm Ubharta Hai Kinaron Jaisa In Urdu By Famous Poet Dildar Hashmi. Jab Koi ZaKHm Ubharta Hai Kinaron Jaisa is written by Dildar Hashmi. Enjoy reading Jab Koi ZaKHm Ubharta Hai Kinaron Jaisa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dildar Hashmi. Free Dowlonad Jab Koi ZaKHm Ubharta Hai Kinaron Jaisa by Dildar Hashmi in PDF.