دوستو تم نے بھی دیکھی ہے وہ صورت وہ شبیہ (ردیف .. ح)

دوستو تم نے بھی دیکھی ہے وہ صورت وہ شبیہ

جو نگاہوں میں سما جاتی ہے منظر کی طرح

مجھ کو اک قطرۂ بے فیض سمجھ کے نہ گزر

پھیل جاؤں گا کسی روز سمندر کی طرح

شہر آشوب میں چیزوں کا کوئی قحط نہیں

زخم ملتے ہیں دکانوں میں گل تر کی طرح

اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں نہیں ہے شاید

ہائے وہ زلف جو کھل جائے مقدر کی طرح

مجھ سے اتراؤ نہ یارو کہ مجھے ہے معلوم

آپ کا گھر کہ شکستہ ہے مرے گھر کی طرح

دل نے کچھ خواب تو دیکھے تھے مگر کیا کیجے

وہ بھی گم ہو گئے تالاب میں پتھر کی طرح

(708) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dosto Tumne Bhi Dekhi Hai Wo Surat Wo Shabih In Urdu By Famous Poet Dilkash Sagari. Dosto Tumne Bhi Dekhi Hai Wo Surat Wo Shabih is written by Dilkash Sagari. Enjoy reading Dosto Tumne Bhi Dekhi Hai Wo Surat Wo Shabih Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilkash Sagari. Free Dowlonad Dosto Tumne Bhi Dekhi Hai Wo Surat Wo Shabih by Dilkash Sagari in PDF.