غم ہمارا گلاب ہو جائے

غم ہمارا گلاب ہو جائے

زندگی لا جواب ہو جائے

یاد نے حرف حرف گھیرا ہے

گر لکھوں تو کتاب ہو جائے

دشمنوں کی طرف بھی جائیں گے

دوستوں سے حساب ہو جائے

امتحاں لے نہ بے قراری کا

میرے خط کا جواب ہو جائے

آپ ناحق خدا سے ڈرتے ہیں

شیخ صاحب شراب ہو جائے

تیرے کوچہ میں آ کے لگتا ہے

جیسے مفلس نواب ہو جائے

خود پرستی انا ہی کافی ہے

رخ ذرا بے نقاب ہو جائے

میں نے دیکھا کہ تو ہے پہلو میں

اب مجسم یہ خواب ہو جائے

(885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham Hamara Gulab Ho Jae In Urdu By Famous Poet Dinesh Thakur. Gham Hamara Gulab Ho Jae is written by Dinesh Thakur. Enjoy reading Gham Hamara Gulab Ho Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Thakur. Free Dowlonad Gham Hamara Gulab Ho Jae by Dinesh Thakur in PDF.