کبھی آنسو کبھی خوابوں کے دھارے ٹوٹ جاتے ہیں

کبھی آنسو کبھی خوابوں کے دھارے ٹوٹ جاتے ہیں

ذرا سی آنکھ میں کیا کیا نظارے ٹوٹ جاتے ہیں

ہوا بھی آج کل رکھتی ہے تیور پتھروں جیسے

یہاں تو سوچ سے پہلے اشارہ ٹوٹ جاتے ہیں

ہمیں تنہائیوں میں یوں صدائیں کون دیتا ہے

سمندر کانپ اٹھتا ہے کنارے ٹوٹ جاتے ہیں

پس دیوار چھپ جاتے ہیں جو طوفان سے ڈر کر

انہیں کی زندگی میں سب سہارے ٹوٹ جاتے ہیں

جبیں پر کون سی تحریر لکھی ہے خدا جانے

ہمارے پاس آ کر کیوں ستارہ ٹوٹ جاتے ہیں

(963) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Aansu Kabhi KHwabon Ke Dhaare TuT Jate Hain In Urdu By Famous Poet Dinesh Thakur. Kabhi Aansu Kabhi KHwabon Ke Dhaare TuT Jate Hain is written by Dinesh Thakur. Enjoy reading Kabhi Aansu Kabhi KHwabon Ke Dhaare TuT Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Thakur. Free Dowlonad Kabhi Aansu Kabhi KHwabon Ke Dhaare TuT Jate Hain by Dinesh Thakur in PDF.