خدا بھی جانتا ہے خوب جو مکار بیٹھے ہیں

خدا بھی جانتا ہے خوب جو مکار بیٹھے ہیں

حرم میں سرنگوں کچھ قابل فی النار بیٹھے ہیں

گھروں میں ساتھ بیٹھے ہیں سر بازار بیٹھے ہیں

نقاب اپنوں کا اوڑھے آج کل اغیار بیٹھے ہیں

محبت کی نظر میں جیت لی ہے ہم نے وہ بازی

زمانے کی نظر میں ہم کہ جس کو ہار بیٹھے ہیں

خطا ہو جائے ہم سے جو کوئی تو درگزر کرنا

تمہاری بزم میں ہم آج پہلی بار بیٹھے ہیں

زمیں سے یا فلک سے یا کہ اپنوں سے کہ غیروں سے

بتائیں کس طرح کس کس سے ہم بیزار بیٹھے ہیں

یہی جمہوریت کا نقص ہے جو تخت شاہی پر

کبھی مکار بیٹھے ہیں کبھی غدار بیٹھے ہیں

ادب کی محفلوں میں اب کہاں جم غفیر اعظمؔ

یہاں دو چار بیٹھے ہیں وہاں دو چار بیٹھے ہیں

(2011) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda Bhi Jaanta Hai KHub Jo Makkar BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Dr. Azam. KHuda Bhi Jaanta Hai KHub Jo Makkar BaiThe Hain is written by Dr. Azam. Enjoy reading KHuda Bhi Jaanta Hai KHub Jo Makkar BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dr. Azam. Free Dowlonad KHuda Bhi Jaanta Hai KHub Jo Makkar BaiThe Hain by Dr. Azam in PDF.