ہر شخص میں کچھ لوگ کمی ڈھونڈ رہے ہیں

ہر شخص میں کچھ لوگ کمی ڈھونڈ رہے ہیں

نادان ہیں مثبت میں نفی ڈھونڈ رہے ہیں

گل ڈھونڈ رہے ہیں نہ کلی ڈھونڈ رہے ہیں

گلشن میں بس اک شاخ ہری ڈھونڈ رہے ہیں

اس یگ میں کہاں ہم بھی ولی ڈھونڈ رہے ہیں

انساں میں صفات بشری ڈھونڈ رہے ہیں

بادل کی سیاہی میں کرن جیسی چمکتی

ہر غم میں چھپی ہم بھی خوشی ڈھونڈ رہے ہیں

اک شعر جو موزوں نہیں کر پائے ہیں اب تک

غالبؔ کی غزل میں بھی کمی ڈھونڈ رہے ہیں

مدت سے تقاضہ ہے کہ لوٹا دو مرا دل

مدت سے بہانا ہے ابھی ڈھونڈ رہے ہیں

تہذیب و تمدن کو خلوص اور وفا کو

اعظمؔ ہی نہیں آج سبھی ڈھونڈ رہے ہیں

(1349) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har ShaKHs Mein Kuchh Log Kami DhunD Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Dr. Azam. Har ShaKHs Mein Kuchh Log Kami DhunD Rahe Hain is written by Dr. Azam. Enjoy reading Har ShaKHs Mein Kuchh Log Kami DhunD Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dr. Azam. Free Dowlonad Har ShaKHs Mein Kuchh Log Kami DhunD Rahe Hain by Dr. Azam in PDF.