بلند فکر کی ہر شعر سے عیاں ہو رمق

بلند فکر کی ہر شعر سے عیاں ہو رمق

مرے قلم سے ادا ہو کبھی غزل کا حق

اداس اداس ہیں انساں ہر ایک چہرہ فق

یہ شہر شہر ہے یا دشت ہے یہ لق و دق

میں دل کی بات کہوں یوں کہ دل تلک پہنچے

نہ ہوں کنائے ہی مبہم نہ استعارے ادق

چلو سمیٹ کے آفس کو اپنے گھر کی طرف

افق کے پار وہ دیکھو اتر رہی ہے شفق

ذرا سا علم و ہنر پا گئے تو کچھ کم ظرف

سمجھ رہے ہیں سبھی کو ہی احقرواحمق

پھر احتجاج کے رستے پہ کیوں چلیں گے ہم

ہمیں جو ملتا رہے آپ سے ہمارا حق

تعلقات میں قائم رکھیں بھروسے کو

کہ شک ہمیشہ ہی کرتا رہا ہے رشتے شق

کسی کتاب میں ملتا نہیں ہے ذکر اعظمؔ

ہمیں سکھائے ہیں اس زندگی نے ایسے سبق

(811) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Buland Fikr Ki Har Sher Se Ayan Ho Ramaq In Urdu By Famous Poet Dr. Azam. Buland Fikr Ki Har Sher Se Ayan Ho Ramaq is written by Dr. Azam. Enjoy reading Buland Fikr Ki Har Sher Se Ayan Ho Ramaq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dr. Azam. Free Dowlonad Buland Fikr Ki Har Sher Se Ayan Ho Ramaq by Dr. Azam in PDF.