بلانا اور نہ جانا چاہتا ہوں

بلانا اور نہ جانا چاہتا ہوں

مراسم بھی نبھانا چاہتا ہوں

تری قربت سے کچھ لمحے چرا کر

میں اپنے پاس آنا چاہتا ہوں

کہاں یہ طے نہیں کر پایا لیکن

کہیں میں بھاگ جانا چاہتا ہوں

کسی دن گردش ایام کو بھی

میں انگلی پر نچانا چاہتا ہوں

ضرورت تو نہیں تو ہے ضروری

تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں

بہت صحرا نوردی ہو چکی اب

ٹھکانے کا ٹھکانا چاہتا ہوں

اثر کرتی نہیں ہے نرم گوئی

میں اب نعرے لگانا چاہتا ہوں

(895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulana Aur Na Jaana Chahta Hun In Urdu By Famous Poet Dr. Azam. Bulana Aur Na Jaana Chahta Hun is written by Dr. Azam. Enjoy reading Bulana Aur Na Jaana Chahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dr. Azam. Free Dowlonad Bulana Aur Na Jaana Chahta Hun by Dr. Azam in PDF.