تم اچھے مسیحا ہو دوا کیوں نہیں دیتے

تم اچھے مسیحا ہو دوا کیوں نہیں دیتے

بے نور جو ہے شمع بجھا کیوں نہیں دیتے

بے نام ہوں بے ننگ ہوں ظاہر تو ہے تم پر

گر ربط نہیں دل سے بھلا کیوں نہیں دیتے

خوشبو کی طرح پھول کی اٹھوں گا چمن سے

تو پھول کو زلفوں سے گرا کیوں نہیں دیتے

پہنچوں گا کشاکش میں جہاں تم نے بلایا

تم حشر کے میداں سے صدا کیوں نہیں دیتے

محفل میں اگر رونق محفل ہے کوئی اور

یہ بات بھی محفل کو بتا کیوں نہیں دیتے

اک بوند سی لرزاں ہے سر چشم تمنا

نایاب نہیں آب گرا کیوں نہیں دیتے

ناکردہ گناہوں کی سزا موت ملی ہے

پھر کردہ گناہوں کی سزا کیوں نہیں دیتے

زخموں کو مرے دل پہ اگر دیکھ لیا ہے

دامن سے وفاؤں کی ہوا کیوں نہیں دیتے

دیکھا تھا کبھی ہم نے محبت کا جنازہ

باقی ہے اگر کچھ تو دکھا کیوں نہیں دیتے

ہر لمحہ ہمارا ہی فسانہ ہے زباں پر

ہم کچھ بھی نہیں ہیں تو بھلا کیوں نہیں دیتے

کر لیں گے ہر اک منزل دشوار کو سر ہم

اک جام محبت کا پلا کیوں نہیں دیتے

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Achchhe Masiha Ho Dawa Kyun Nahin Dete In Urdu By Famous Poet Ehsan Jafri. Tum Achchhe Masiha Ho Dawa Kyun Nahin Dete is written by Ehsan Jafri. Enjoy reading Tum Achchhe Masiha Ho Dawa Kyun Nahin Dete Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ehsan Jafri. Free Dowlonad Tum Achchhe Masiha Ho Dawa Kyun Nahin Dete by Ehsan Jafri in PDF.