چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے

چلے تھے گھر سے تو ہم درد کی دوا کے لئے

پڑے ہیں رستے میں تیرے مگر دعا کے لئے

مبادا شب کی سیاہی زمیں کو کھا جائے

نقاب رخ سے اٹھا دو ذرا خدا کے لئے

کوئی چراغ تو آندھی سے بچ کے نکلے گا

جلا دیئے ہیں بہت سے دیئے ہوا کے لئے

یہاں تو روز نئی آفتوں سے پالا ہے

حسینؔ کتنے اب آئیں گے کربلا کے لئے

وہ جس نے طور پہ موسیٰ کو بے قرار کیا

تڑپ رہی ہے نظر پھر اسی ادا کے لئے

زمیں کا سینہ تو شعلوں کی مثل جلتا رہا

ترس کے چل دیئے اعجازؔ اک گھٹا کے لئے

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chale The Ghar Se To Hum Dard Ki Dawa Ke Liye In Urdu By Famous Poet Ejaaz Ahamd Ejaaz. Chale The Ghar Se To Hum Dard Ki Dawa Ke Liye is written by Ejaaz Ahamd Ejaaz. Enjoy reading Chale The Ghar Se To Hum Dard Ki Dawa Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaaz Ahamd Ejaaz. Free Dowlonad Chale The Ghar Se To Hum Dard Ki Dawa Ke Liye by Ejaaz Ahamd Ejaaz in PDF.