دو گھڑی سائے میں جلنے کی اذیت اور ہے

دو گھڑی سائے میں جلنے کی اذیت اور ہے

راستے میں ایک دیوار شرافت اور ہے

اب بہت دوری نہیں وعدوں کی منزل آ چلی

دو قدم بس موڑ تک چلنے کی زحمت اور ہے

دامنوں پر ڈھونڈیئے اب کیوں چراغوں کا لہو

ہم نہ کہتے تھے ہوا خواہوں کی نیت اور ہے

پھر بصارت کا تعاقب پھر اجالے کا سفر

ڈھل چکی ہے رات پل دو پل کی مہلت اور ہے

گھر سے خود نکلے تھے خیموں سے نکلوائے گئے

وہ پشیمانی الگ تھی یہ ندامت اور ہے

صبح عشرت کو شب غم کے تناظر میں نہ دیکھ

وہ قیامت دوسری تھی یہ قیامت اور ہے

زخم زاروں سے تو سب نشتر کدے نزدیک تھے

چارہ سازو کیا ہوا کتنی مسافت اور ہے

(785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Do GhaDi Sae Mein Jalne Ki Aziyyat Aur Hai In Urdu By Famous Poet Ezaz Afzal. Do GhaDi Sae Mein Jalne Ki Aziyyat Aur Hai is written by Ezaz Afzal. Enjoy reading Do GhaDi Sae Mein Jalne Ki Aziyyat Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ezaz Afzal. Free Dowlonad Do GhaDi Sae Mein Jalne Ki Aziyyat Aur Hai by Ezaz Afzal in PDF.