دل جس کا درد عشق کا حامل نہیں رہا

دل جس کا درد عشق کا حامل نہیں رہا

وہ شخص تیرے پیار کے قابل نہیں رہا

جب بھی حنائی ہاتھوں سے گیسو سنور گئے

آئینۂ بہار مقابل نہیں رہا

ہر آستاں سے لوٹ کے آنا پڑا اسے

جو تیرے در پہ آنے کے قابل نہیں رہا

محرومیاں ہی جس کا مقدر ہیں دوستو

وہ محفل نشاط کے قابل نہیں رہا

جب تم نہ تھے تو کچھ بھی نہیں تھا بہار میں

تم آ گئے تو کوئی مقابل نہیں رہا

دیوانے تیرے ڈوب گئے گہری نیند میں

زنداں میں شور طوق و سلاسل نہیں رہا

جب آپ مسکرائے غم دل کی بات پر

دل درد کو چھپانے کے قابل نہیں رہا

تنہائیوں کی بزم ہی اچھی رہی خیالؔ

محفل میں پر سکون کبھی دل نہیں رہا

(946) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jis Ka Dard-e-ishq Ka Hamil Nahin Raha In Urdu By Famous Poet Faiz Ul Hasan. Dil Jis Ka Dard-e-ishq Ka Hamil Nahin Raha is written by Faiz Ul Hasan. Enjoy reading Dil Jis Ka Dard-e-ishq Ka Hamil Nahin Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ul Hasan. Free Dowlonad Dil Jis Ka Dard-e-ishq Ka Hamil Nahin Raha by Faiz Ul Hasan in PDF.