مجھے رتبۂ غم بتانا پڑے گا

مجھے رتبۂ غم بتانا پڑے گا

اگر میرے پیچھے زمانہ پڑے گا

بہت غم زدہ دل ہیں کلیوں کے لیکن

اصولاً انہیں مسکرانا پڑے گا

سکوں ڈھونڈنے آئے تھے مے کدہ میں

یہاں سے کہیں اور جانا پڑے گا

خبر کیا تھی جشن بہاراں کی خاطر

ہمیں آشیانہ جلانا پڑے گا

بہار اب نئے گل کھلانے لگی ہے

خزاں کو چمن میں بلانا پڑے گا

سکوت مسلسل مناسب نہیں ہے

اسیرو تمہیں غل مچانا پڑے گا

فناؔ تم ہو شاعر تو افسانۂ غم

غزل کی زبانی سنانا پڑے گا

(1377) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Rutba-e-gham Batana PaDega In Urdu By Famous Poet Fana Nizami Kanpuri. Mujhe Rutba-e-gham Batana PaDega is written by Fana Nizami Kanpuri. Enjoy reading Mujhe Rutba-e-gham Batana PaDega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Nizami Kanpuri. Free Dowlonad Mujhe Rutba-e-gham Batana PaDega by Fana Nizami Kanpuri in PDF.