وہ مشق خوئے تغافل پھر ایک بار رہے

وہ مشق خوئے تغافل پھر ایک بار رہے

بہت دنوں مرے ماتم میں سوگوار رہے

خدا کی مار جو اب دل پہ اختیار رہے

بہت قرار کے پردے میں بے قرار رہے

کسی نے وعدۂ صبر آزما کیا تو ہے

خدا کرے کہ مجھے تاب انتظار رہے

فنا کے بعد یہ مجبوریاں ارے توبہ

کوئی مزار میں کوئی سر مزار رہے

سکون موت مری لاش کو نصیب نہیں

رہے مگر کوئی اتنا نہ بے قرار رہے

میں کب سے موت کے اس آسرے پہ جیتا ہوں

کہ زندگی مری مرنے کی یادگار رہے

جو دل بچا نہ سکے جان کیا بچا لیں گے

نہ اختیار رہا ہے نہ اختیار رہے

میں غم نصیب وہ مجبور شوق ہوں فانیؔ

جو نامراد جیے اور امیدوار رہے

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Mashq-e-KHu-e-taghaful Phir Ek Bar Rahe In Urdu By Famous Poet Fani Badayuni. Wo Mashq-e-KHu-e-taghaful Phir Ek Bar Rahe is written by Fani Badayuni. Enjoy reading Wo Mashq-e-KHu-e-taghaful Phir Ek Bar Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fani Badayuni. Free Dowlonad Wo Mashq-e-KHu-e-taghaful Phir Ek Bar Rahe by Fani Badayuni in PDF.